Al Quraish

اگر آپ کی مطلوبہ کتاب ہماری ویب سائٹ پرنہیں موجود تو براہ مہربانی ہمارے واٹس ایپ نمبر 0370378 0334   پر رابطہ کریں- شکریہ
Sale!
Sale!

GHADDAR – غدار

Original price was: ₨ 500.Current price is: ₨ 325.

مواد اور اسلوب کی مانند اس ناول کا نام بھی بڑی اہمیت کا حامل ہے جو ایک زبردست طنز پر مبنی ہے اور جو ناول کے پلاٹ کےپسِ منظر سے اُبھرا ہے۔ پلاٹ کا تانا بانا فساداتِ پنجاب سے تیار کیا گیا ہے۔ ۱۹۴۷ء میں جب یہ فرقہ وارانہ فسادات پوری وحشت ناکی کے ساتھ بَرپا تھے تو انسانیت مسخ ہو کر رہ گئی تھی۔ زندگی کی اقدار جیسے راتوں رات تبدیل ہو گئی تھی۔ اگر کوئی فرزندِ اسلام، برادرانِ ملت سے کہتا تھا کہ ہندوئوں اور سکھوں نے ہمارا کیا بگاڑا ہے۔ قرآنِ حکیم کا ارشاد ہے کہ ہمسایہ کی حفاظت اپنی جان کی طرح کرو۔ ان کے قتلِ عام سے باز رہو، تو نام نہاد ’’رضاکار‘‘ جھٹ فتویٰ داغ دیتے تھے کہ یہ ’’سچا مسلمان‘‘ نہیں۔ یہ تو لالوں کا ایجنٹ اور سکھوں کا وظیفہ خوار ہے۔ اس ’’غدار‘‘ کو گولی سے اُڑا دو۔ اسی طرح اگر کوئی سکھ یا ہندو اپنے دھرم کے بھائی بندوں سے اپیل کرتا تھا کہ سری گوروگرنتھ صاحب کے مہاوالیہ ’’ایک پتا، ایکس کے ہم بارک‘‘ (ہم سب اُس قادرِ مطلق کی اولاد ہیں) کے انوسار مسلمان بھی ہمارے بھائی ہیں، ان کے خون سے ہاتھ نہ رنگو تو خود ساختہ ’’جتھے دار‘‘ اُس ’’غدار‘‘ ہندو یا سکھ کو اہل اسلام کا پِٹھو جتلا کر فی الفور ’’جھٹکانے‘‘ کا فرمان صادر کرتے تھے۔ چنانچہ اس دَورِ ابتلا میں بہت سے اس طرح کے مسلمان، سکھ اور ہندو ’’غدار‘‘ شہید کیے گئے۔

کرشن چندر کے اس ناول کا ہیرو بھی ایسا ہی غدار ہے۔
ساری کہانی میں کہیں اُکتاہٹ نہیں بلکہ قاری جیسے کسی جادو کے زیرِ اثر پُرامن شہریوں کے قتلِ عام اور مجسمۂ عصمت خواتین کے اغوا اور عصمت دَری کے دلدوز اور روح فرسا واقعات کا دل تھام کر مطالعہ کرتا چلا جاتا ہے۔ اس سحرکاری کا ایک سبب تو مصنف کا دلفریب پیرایۂ اظہار ہے اور دوسرے وہ حکمت ہے جس سے کام لے کر پلاٹ میں سانحاتِ فسادات کی تلخی کے ساتھ محبت اور رومان کی چاشنی بھی شامل کر دی گئی ہے

Scroll to Top